New Contest: "Play to Heal, Play to Grow", Pakistan
السلام علیکم ،
##کھہل
یہ ایک ایسا لفظ ہے جس کو سوچ کے دماغ میں متحرک ہونے کا خیال اتا ہے۔انسان کھیل کے لیے ضروری نہیں کہ بھاگنا دوڑنا ہی شروع کر دے بلکہ کچھ کھیل دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے ہوتے ہیں۔اس میں بورڈ گیم بھی اتے ہیں اور انڈور گیمز بھی اتے ہیں۔
میں بھی اپنے بچوں کے ساتھ مختلف قسم کی کھیل کھیلنا پسند کرتی ہوں۔مختلف قسم کے بورڈ گیمز ہم نے اپنے گھر میں بھی لے کے رکھے ہوئے ہیں اور ان سب کے علاوہ دماغی کھیل میں بھی اپنے بچوں کو انوالو کرنا پسند کرتے ہیں۔
میری اپنی زندگی بھی کھیل میں دلچسپی لیتے ہوئے گزری ہے اور اج بھی میں مختلف قسم کے کھیل شوق سے کھیلتی ہوں۔یہاں تک کہ انٹرنیٹ کے ذریعے موبائل پر بھی گیم کھیلنا مجھے پسند ہے۔اور میں بچوں والے کھیل سے لے کر بڑوں والے کھیل تک ہر قسم کے کھیل کھیلنا پسند کرتی ہوں مگر وہ کھیل میری نمازیں صلاحیتوں سے میچ کرنا ضروری ہے۔
کھیل سے نہ صرف انسان کے اس دماغی صلاحیت ابھر کے سامنے اتی ہیں بلکہ جسمانی ورزش بھی ہو جاتی ہے۔بھاگنے دوڑنے والے کھیل بھی انسان کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے اور دماغی کھیل کا بھی انسانی صحت پر بہترین نظر پڑتا ہے۔
مگر زیادتی ہر چیز کی بری ہوتی ہے یہ نہ ہو کہ انسان ہر وقت نہیں لگ رہے اور اپنی باقی دنیاوی امور انجام دینے میں سستی اور کوتاہی دکھائے اور یہ بھی نہ ہو کہ انسان کھیل سے دور رہے اور صرف اپنی زندگی جیے۔
کھیل کے ضمن میں اپ نے ہم سے مختلف سوالات کیے ہیں جن کے جوابات یہ ہیں۔
کھیل اپ کی زندگی میں کیا اہمیت رکھتا ہے؟اور اس نے اپ کی زندگی میں بچپن اور بالغ دونوں ادوار میں کیا کردار ادا کیا ہے؟
میرے خیال میں زندگی کے ہر دور میں کھیل خاص اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔انسان جب بچہ ہو تب جسمانی کھیل اس کی صحت کے لیے بہترین ہوتے ہیں وہ بھاگ دوڑ کر اپنی انرجی کو استعمال کرے اور اس کے عضلات کو مضبوطی ملے۔کھیلنے سے نہ صرف بچوں کا قد لمبا ہوتا ہے بلکہ ان کی صحت بھی بہترین ہوتی ہے۔بھاگنے سے جسم کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں پٹھوں میں لچک اتی ہے اور ہڈیاں اور جوڑ کھلتے ہیں۔
ہماری زندگی کے ہر دور میں کھیل کی مختلف اہمیت ہوتی ہے۔میں بچپن میں بہت زیادہ بھاگ دوڑ والے کھیل کھیلا کرتی تھی یہاں تک کہ جوانی کی حدود کو کراس کرنے لگی تب بھی میری خواہش ہمیشہ یہی ہوتی تھی کہ میں زیادہ سے زیادہ بھاگنے والے گیم کھیلوں کیوں کہ مجھے ایکٹو رہنا پسند ہے اور مجھے بھاگتے دوڑتے اپنے اپ کو مصروف رکھنا پسند ہے۔مگر وقت کے ساتھ ساتھ جیسے عمر ڈھلنا شروع ہوئی اب مجھے احساس ہوتا ہے کہ بے شک مجھے ابھی تک بھاگ دوڑ کے کھیل پسند ہیں مگر میرے جسم میں اتنی طاقت نہیں کہ میں اب اپنے اپ کو اسی طرح دوڑا سکوں جس طرح بچپن میں دوڑتی تھی لہذا گھریلو سطح پر بیٹھ کر کھیلنے والے کھیل مثلا کیرم بورڈ ،لوڈو، اسکریبل ،کارڈز ،چیس وغیرہ کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کرتی ہوں۔ان سب کے علاوہ کچھ کھیل ایسے بھی ہوتے ہیں جو ہم پینسل کاغذ کے ذریعے کھیلتے ہیں اس میں بہت سارے گیم ہمارے خود کے ذہن نے تیار کیے ہوتے ہیں مثلا بادشاہ وزیر، چور ،سپاہی۔جو کہ پرضیوں پہ کھیلا جاتا ہے۔اس کے علاوہ پرچیوں پہ اور بھی بہت ساری کھیل کھیلے جاتے ہیں جو کہ میں اپنے بچوں کے ساتھ کھیلنا پسند کرتی ہوں۔اس کے علاوہ کاغذ پہ کالم بنا کر ایک اور گیم کھیلا جاتا ہے جس کو ہم نام ،چیز ،جگہ کا حوالہ دیتے ہیں۔
بورڈ گیمز اج کل موبائل پر بھی عام مل جاتے ہیں مگر جو مزہ سب کے ساتھ مینول کھیلنے میں اتا ہے وہ موبائل میں کھیل کر اکیلے مزہ نہیں اتا مگر انسان بوریت سے بچنے کے لیے اکیلے بھی کھیل کھیل سکتا ہے اور ہمارا ساتھی موبائل کا اپنا کمپیوٹر ورژن ہوتا ہے۔
کیا اپ کے خیال میں بالغوں کو زیادہ کھیلنا چاہیے؟کیوں؟اپ کس طرح کے کھیل بالغوں کے لیے فائدہ مند سمجھتے ہیں؟
ہر چیز ایک حد میں اچھی لگتی ہے چاہے کھیل ہوں چاہے کھانا پینا یا پڑھائی لکھائی۔ہر کام اپنے وقت پر اور مناسب طریقے سے کیا جائے تو ہی اچھا لگتا ہے۔کھیل کے وقت کھیل اور پڑھائی کے وقت پڑھائی، کام کے وقت کام اور کھانے کے وقت کھانا کیا جائے تو ہی بہترین ہوتا ہے۔نہ زیادہ کھیلنا صحت کے لیے اور دماغ کے لیے اچھا ہے اور نہ ہی زیادہ کھانا اور سونا۔ اسی طرح نہ زیادہ کام صحت کے لیے بہتر ہوتا ہے اور نہ ہی زیادہ بات کرنا۔
بالغ ہونے پر انسان کو جسمانی کھیل اور ورزشی کھیل زیادہ کھیلنے چاہیے کیونکہ وہ وقت ایسا ہوتا ہے جب بچے کا قد بہت تیزی سے بڑھتا ہے اور جسم کے اعضا بڑے ہوتے ہیں ایسے وقت میں اگر جسمانی اور ورزشی کھیل کھیلے جائیں تو دانت صرف بچے کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اس کا جسم ہر طرح کے مشکل حالات کو سمجھنے کے لیے اور ان پر قابو پانے کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔ورزش کے فوائد بھی اس کو جسمانی گیم کھیل کر مل جاتے ہیں۔
تازہ ہوا میں بھاگ دوڑ اور سانس لینا اس کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
مگر اگر بھاگ دوڑ کے مواقع میسر نہ ہوں اور ورزش اور جسمانی کی نہ کھیل سکے تو ایسے وقت میں انسان وقت ضائع کرنے کے بجائے دماغی کھیل میں وقت صرف کرے تو میرے لحاظ سے وہ بے ترین ہے۔
مگر میری اپنی خواہش یہی ہے کہ بالغ ہونے پر بھی انسان کو جسمانی اور ورزی کھیل کھیلنے چاہیے جس طرح کہ فٹبال ہولی بال باسکٹ بال وغیرہ۔ہمارے ملک میں کرکٹ کا بھی عام رواج ہے اس میں بھی ذہنی اور جسمانی دونوں طرح کی ایکسرسائز ہوتی ہے۔اور اکثر لڑکے کرکٹ کھیلتے ہوئے پائے جاتے ہیں مجھے ہمیشہ ایسے لوگوں کو دیکھ کر خوشی محسوس ہوتی ہے جو کہ محض موبائل پر بیکار میں وقت ضائع کرنے کے بجائے کچھ تعمیری کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
کیا اپ کو کوئی خاص یا تبدیلی کا لمحہ یاد ہے جس کا تجربہ اپ نے گیم کی بدولت کیا ہو؟ہمیں اس کے بارے میں بتائیں۔
جی ہاں مجھے یاد ہے کہ مجھے بچپن میں اپنی بہن کے ساتھ اپنی محبت کی شدت کا اندازہ کھیل میں ہی ہوا۔وہ ایسے کہ ویسے تو میری ہر وقت اپنی بہن کے ساتھ کسی نہ کسی بات پر نوک جھوک ہوتی رہتی تھی مگر جیسے جیسے وقت گزرا اور میں سمجھدار ہوتی گئی مجھے سائیکلنگ کرنا پسند انا شروع ہوا۔میں میری چھوٹی بہن اور محلے کے دو تین اور بچے مل کر سائیکل ریس کیا کرتے تھے۔ایک دفعہ ایسا ہوا کہ میں اور میری بہن اکٹھے سائیکل چلا رہے تھے کہ اچانک اس کی سائیکل کو موٹر سائیکل سے ٹکر لگی اور وہ نیچے گر گئی ۔جس موٹرسائیکل سوار نے اس کو ٹکر ماری تھی وہ بھاگ گیا مگر میری بہن بری طرح زخمی ہو چکی تھی۔اس وقت مجھے اندازہ ہوا کہ مجھے اپنی چھوٹی بہن سے کتنا زیادہ پیار ہے میں جلدی سے اپنی فراک اپنی بہن کے زخم کے اوپر رکھ کے دبانے لگی تاکہ اس کا خون نہ نکلے۔میری بہن کا خون رکنے کا نام نہیں لے رہا تھا اور میں اپنی بہن کو اپنی گود میں اٹھا کر گھر لے کے انے کی کوشش میں لگی ہوئی تھی کہ کسی طرح میری بہن کو کم سے کم تکلیف ہو اور میں اس کی تکلیف کا ازالہ کر سکوں۔
جب تک میری امی نے میری بہن کی مرہم پٹی کی میں مستقل اس کا ہاتھ سہلاتی رہی اور اس کو تسلی دیتی رہی۔مجھے بعد میں میری بہن نے ہی بتایا کہ مجھے نہیں اندازہ تھا کہ تم مجھ سے اتنا زیادہ پیار کرتی ہو اور اپنے کپڑے بھی تم نہیں میری وجہ سے ہی خون میں بھر لیے کہ کہیں میرے تکلیف زیادہ نہ ہو۔وہ وقت مجھے اج بھی یاد ہے اور میری انکھوں کے اگے ایسے گھومتا ہے جیسے کل کی ہی بات ہو۔یہی وجہ ہے کہ میں اپنے بچوں کو مل جل کر کھیلنے کی ہدایت کرتی ہوں اور ہمیشہ لڑائی جھگڑے سے دور رکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔
اپ بچوں میں کس قسم کے گیمز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں؟یا ان کو فروغ دیں گے۔اور کیوں؟
جیسا کہ میں اوپر بیان کر چکی ہوں کہ مجھے بچوں میں ہمیشہ ورزشی اور جسمانی کھیل پسند ہیں۔مجھے بچوں کا ایک جگہ ٹک کے بیٹھنا اچھا نہیں لگتا میری ہمیشہ سے یہ خواہش ہوتی ہے کہ جہاں چار بچے جمع ہوں وہ مل کر کچھ کھیلے چاہے اس کے لیے مجھے اپنا کام چھوڑ کے ان کو گائیڈ کرنے کے لیے کھڑا ہونا پڑے یا ان کی مدد کرنے کے لیے ان کے ساتھ کھیلنا پڑے۔
اج بھی میری کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنے بچوں کے ساتھ کھیلوں جہاں تک ہو سکتا ہے ان کے ساتھ ورزشی کی اور جسمانی کھیل کھیلتی ہوں مگر جہاں میری ہمت جواب دے جاتی ہے میں وہاں ان کو گائیڈ کرنے کے لیے ایک سائیڈ پہ بیٹھ جاتی ہوں اور ان کو کھیلتا ہوا دیکھتی ہوں۔
اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ میری خواہش ہے کہ بچوں میں طاقت اور عضلات کی مضبوطی ائے۔ورزشی کھیل انسانی جسم کو نہ صرف مضبوط بناتے ہیں بلکہ دماغی طور پر بھی تیزی اتی ہے۔بھاگنے سے انسان کا تو نظام تنفس تیز ہو جاتا ہے اور جس کی وجہ سے دماغ میں بھی تیزی سے اکسیجن داخل ہوتی اور نکلتی ہے اس کی وجہ سے دماغ کا دوران خون تیز ہوتا ہے اور ہمارے دماغی صلاحیتیں بھی تیز ہوتی ہیں۔
اسی سوچ کے پیش نظر میں اکثر و بیشتر اپنی بچیوں کو اور بچے کو پارک بھی لے کے جایا کرتی ہوں وہاں پر موجود ایکسرسائز والے جھولوں پر اور پارک میں دوڑنے پر خود بھی امادہ ہو جاتی ہوں اور بچوں کو بھی امادہ کرتی ہوں۔ویسے تو ایسی جگہ جا کر بچوں کو کسی بھی قسم کی گائیڈنس کی ضرورت نہیں پڑتی بچے خود ہی دوسرے بچوں کو دیکھ کے ایکٹو ہو جاتے ہیں اور کھیلنے میں لگ جاتے ہیں مگر چونکہ بڑے بچے اپنے اپ کو بہت بزرگ سمجھنے لگتے ہیں لہذا ان کو پیچھے سے پش کرنا ضروری ہوتا ہے اس لیے میں ان کو بھاگنے دوڑنے پر اکساتی ہوں۔
اپ کون سے کھیل کھیلتے ہوئے بڑے ہوئے؟اور کون سے کھیل اپ کے بچپن میں بدلے؟کیا اپ کو لگتا ہے کہ ان کھیلوں نے اپ کی موجودہ شخصیت کو تبدیل کیا؟
میں ہر طرح کے کھیل شوق سے کھیلتی تھی۔ویسے میری پسند کا پوچھا جائے تو مجھے جسمانی اور ورزشی کھیلنا پسند ہے اور میں ایسے ہی کھیل کھیلتے ہوئے بڑی ہوئی۔مجھے واقعی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں ان کھیلوں کی بدولت کافی حد تک دوسرے لوگوں سے مختلف ہوں۔کیونکہ میری ہم عمر خواتین اکثر پرسکون رہنا اور اپنی زندگی کو گھر کے اندر محدود کرنے پر خوش ہوتی ہیں جبکہ میں اج بھی ایسی ہی ہوں کہ میرا دل چاہتا ہے کہ میں اپنے ساتھ کسی کو لوں اور کچھ نیا کر کے دکھاؤں۔خاص طور سے کھیل کے میدان میں جا کر میرے اندر توانائی ا جاتی ہے۔چاہے میرا جسم اجازت دے یا نہ دے لیکن میری خواہش ہمیشہ یہی ہوتی ہے کہ میں بھاگ دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لوں۔اگر میں نہ لے سکوں تو میری خواہش اپنے بچوں کی شکل میں پوری کرنے کو ہوتی ہے۔مگر اج کل کے بچے ورزشی کھیل کھیلنا پسند نہیں کرتے بلکہ ان کو زیادہ تر بیٹھنا اور مختلف قسم کی گیجٹس استعمال کرتے ہوئے گیم کھیلنا پسند اتا ہے۔
کیا اپ نے مشکل اور دباؤ والی صورتحال پر قابو پانے کے لیے کھیل کو استعمال کیا ہے؟ہمیں اپنی تجربے کے بارے میں بتائیں۔
کھیل ہمارے ذہنوں پر مثبت اثرات چھوڑتے ہیں اس کا تجربہ میں نے اکثر و بیشتر کیا ہے۔جب کبھی گھر میں تناؤ کسی کیفیت ہو ایسے وقت میں ماحول کو ہلکا پھلکا کرنے کے لیے اگر کوئی تعمیری کھیل کھیلنے میں انسان اپنا ذہن مصروف کرے تو اس کا ذہن خود بخود تناؤ اسے نکلنا شروع ہو جاتا ہے اور ریلیکس فیل کرتا ہے۔
میں نے اکثر و بیشتر گھر کے ماحول کو نارمل کرنے کے لیے یا بڑوں کا غصہ کم کرنے کے لیے ان کے سامنے سے بچوں کو ہٹا کر اپنے ساتھ کھیل میں لگایا تاکہ بڑوں کو غصہ بھی نہ ائے اور بچوں کو بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حالانکہ فوری طور پر تو یہ عجیب سا محسوس ہوتا ہے کہ ایک طرف گھر میں کشیدگی چل رہی ہے اور دوسری طرف میں ان کو کھیل کے لیے لے گئی مگر دوسری طرف بعد میں مجھے گھر کے بڑوں نے ہی اس چیز کا اندازہ کروایا کہ میں جب اس طرح کی سچویشن میں بچوں کو اپنے ساتھ لگا لیتی ہوں اور ان کو کھیل میں مصروف کر دیتی ہوں تو واقعی گھر کا ماحول ایک دم بدل جاتا ہے اور نارمل کی طرف انا شروع ہو جاتا ہے۔
مجھے یاد ہے جب میری نئی شادی ہوئی تھی میری ساس کو بہت شدید غصہ ایا ہوا تھا اور بچے ڈر کے ایک کونے میں بیٹھے ہوئے تھے کہ کہیں ان کی دادی کو ان کے اوپر غصہ نہ ا جائے اسی وجہ سے وہ سہم گئے تھے۔میں نے بچوں کا ہاتھ پکڑا اور ان کو اوپر والے پورشن میں لے گئی وہاں جا کر میں بچوں کے ساتھ ان ڈرگیمز کھیلنے لگی تاکہ ان کا ذہن بھی منتشر ہو اور وہ سہم کی خوف سے نکل ائیں۔اور میں خود بھی اس پریشانی والے ماحول سے باہر اگے فریش محسوس کرنے لگی۔
جب تھوڑی دیر بعد میری ساس کا غصہ ختم ہوا اور وہ اوپر ائیں تو انہوں نے ا کے مجھے پیار کیا اور کہا کہ واقعی ایسے وقت میں بچوں کو سامنے سے ہٹانا بہترین عمل تھا اور تم نے یہ کر کے میری خوشی کا سامان پیدا کیا۔
میری خواہش ہے کہ میں اپ کے تمام سوالات کے لیے بالکل صحیح جوابات دے سکوں اور امید کرتی ہوں کہ اپ کو میرے جوابات سے تسلی ہوئی ہوگی شکریہ۔
میں اس بہترین مقابلے میں اپنے کچھ ساتھیوں کو بھی دعوت دوں گی۔@jannatakhtar,@aliraza,@sadaf
Buenos dias @hafsasaadat90, para poder participar en los concursos de la comunidad Colombiaoriginal, debes estar verificado como "Parcero", por lo que te invito a verificarte en este link donde se explica como ser parte de la comunidad. Es muy fácil, solo sigue los pasos que son tener verificado el logro 1, una fotografía reciente selfie con datos como: nombre de usuario, fecha actual y la palabra colombiaoriginal.
Estaremos esperando la verificación como "Parcero".
Saludos
Te invitamos a seguir las redes sociales para Steem y Steemit en Instagram
Y también te sugerimos votar por @cotina como Witness, sino sabes como hacerlo, podrías revisar esta publicación: https://steemit.com/hive-113376/@colombiaoriginal/colombia-original-apoyando-a-cotina-como-witness.