Tell your story #49, Eid ul Azha celebrations, Pakistan
السلام علیکم ،
عید الاضحی کو گزرے ہوئے اج پانچواں دن ہے۔اس عید کا ہم پہلی ذیحج سے انتظار کر رہے تھے اور 10 ذی الحج کو جب یہ دن ایا تو ہم سب کی خوشی عروج پر تھی۔پہلی ذی الحج سے ہی لوگوں نے اپنے گھر میں جانور خریدنا شروع کر دیے تھے کوئی بکرا لے کر ا رہا تھا تو کوئی گائے کسی کے گھر میں اونٹ کی قربانی تھی تو کسی کے گھر میں بھیڑ اور دنبے کی قربانی ہو رہی تھی۔ہم نے بھی اپنے گھر پہ گائے اور بکرا دونوں کی قربانی کی۔
تمام بچے اور بڑے جانوروں کے ساتھ محو تھے اور ان کا خیال رکھنے میں مگن تھے۔جانور بھی انسان کے ہاتھ کے لمس کو پہچان کر اس کے ساتھ تعاون کر رہے تھے۔کچھ لوگوں کے جانوروں نے تھوڑی سی سختی بھی دکھائی مگر بالاخر انسان کے اگے جانور کا بس نہیں چلتا اور انسان کے قابو میں ا جاتا ہے۔
اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ ہمارا گائے اور بکرا دونوں بہترین جانوروں میں سے تھے اور دونوں نے ذرا بھی سختی کار مظاہرہ نہیں کیا اور باسانی ہمارے بچوں اور بڑوں کے ساتھ گھومتے پھرتے رہے اور جب ہمارے بچوں نے ان کو نہلانے اور کھانا کھلانے کا اہتمام کیا تو بھی اسانی ان کے ساتھ گھل مل گئے۔
ہم عید سے ایک رات پہلے ہی اپنے بھائی کے گھر جمع ہو گئے تھے جہاں پہ قربانی کا جانور ایا ہوا تھا اور صبح میں عید کی نماز کے بعد قربانی کی جانی تھی۔صبح کے ساڑھے پانچ بجے عید کی نماز ہو چکی تھی اور تمام مرد نماز کے ساتھ ہی قصائی کو لے کر گھر ا چکے تھے قصائی نے گھر انے کے ساتھ ہی گئے کے گلے پہ چھری پھیری اور اللہ اکبر کا نعرہ بلند ہوا جیسے جانور ٹھنڈا ہوا اس کی کھال اتار کے گوشت کے ٹکڑے بنائے گئے۔
پورے جانور کے گوشت کے تین حصے کیے گئے اس میں سے ایک حصہ غربا کا تھا۔ایک رشتہ داروں کا اور ایک ہمارے گھر والوں کا۔ہم نے رشتہ داروں کا اور غریب لوگوں کا حصہ جوڑ کے ایک بڑا حصہ بنایا اور سارا کا سارا غریبوں میں بانٹ دیا کیونکہ زیادہ تر رشتہ داروں نے اپنے گھروں میں قربانی کا اہتمام کیا ہے لہذا ایسے لوگوں کو گوشت دیا گیا جن کے گھر قربانی نہیں ہوئی تھی۔
یہ ایک ایسی عید ہے جس پر نہ صرف ہماری مالی قربانی ہوتی ہے بلکہ ہماری محنت اور محبت بھی شامل ہوتی ہے۔
تمام بچے اچھے اچھے کپڑے پہن کر تیار تھے اور جیسے ہی گوشت کے حصے بن گئے بچے گوشت دینے کے لیے محلے میں جانے کو تیار ہو گئے اور گوشت کے پیکٹ لے کر سب کے گھروں میں گوشت تقسیم کیا۔
عید والے دن تو ہم سب اپنے شوہر کے بھائی کے گھر جمع تھے اور عید سے اگلے دن ان کے بڑے بھائی نے اپنے گھر میں دعوت کی اور سب لوگ وہاں پر صبح ہی سے جمع ہو گئے۔بڑے بھائی نے اپنے گھر میں بکرا حلال کیا تھا اور اج ہماری بکرا پارٹی تھی۔لذیذ اور ذائقہ دار پکوان سے لطف اندوز ہو کر سارے بچے کیک کی فرمائش کرنے لگے کہ عید کے موقع پر کیک نہ ائے تو ادھوری کے عید لگتی ہے اسی لیے بڑے انہیں اپس میں مشورہ کر کے دو طرح کے کیک منگائے ایک بچوں کی پسند کے حساب سے اور دوسرا بڑوں کے لیے۔
دونوں کیک چونکہ بٹر کریم کے تھے اس لیے بہت زیادہ ہیوی پن محسوس ہونے لگا کیک کے چکنائی کو نیچے کرنے کے لیے گرم گرم قہوہ پیا گیا۔
اب ائے روز ہم لوگوں کے گھروں میں رنگا رنگ پکوان پکتے ہیں اور سب لوگ بقر عید کا گوشت انجوائے کرتے ہیں اج بھی میں نے اپنے گھر میں شامی کباب بنائے تھے۔
شام کے ٹائم پہ گرم گرم شامی کباب چائے اور چٹنی کے ساتھ بہت مزےدار لگے سب نے بہت شوق سے کھائے۔
اس زبردست سے مقابلے میں میں اپنے کچھ ساتھیوں کو بھی شرکت کی دعوت دوں گی۔
Greetings @hafsasaadat90, Thank you for being part of the community, participating in our community and sharing your quality content with us.
You can help us in our community growth by adding a 10 % beneficiary to the community account @hive-154900 or delegate to our community account. If you're willing to support us.
Keep engaging with other community members to get support & participate in other community contests.
Join Steemchat & freely chat with your Steemit fellows. Here is the link below.
https://steemchat.org/
Keep Sharing Quality Posts With Us.