اچھی باتیں سیکھنا… اور سکھانا

زندگی میں کامیاب، پُرسکون اور بامقصد بننے کے لیے انسان کو صرف علم حاصل کرنا کافی نہیں ہوتا۔ اصل کمال یہ ہے کہ وہ "اچھے خیالات" کو اپنائے، مثبت سوچ رکھے اور اس سوچ کو اپنے عمل کا حصہ بنائے۔
کسی نے خوب کہا ہے کہ اچھی باتیں سیکھا کرو... خاص طور پر اگر تمہیں دوسروں کو سکھانے کا شرف حاصل ہے۔
یہ جملہ عام سا لگتا ہے، مگر حقیقت میں یہ بہت گہرا پیغام رکھتا ہے۔ اگر ہم خود دین یا اخلاقیات کی باتیں دوسروں کو بتاتے ہیں تو سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم خود ان باتوں پر کتنا عمل کرتے ہیں۔ علم دین محض زبانی جمع خرچ نہیں، بلکہ ایک ذمہ داری ہے۔ اگر ہم لوگوں کو خیر کا پیغام دے رہے ہیں، تو اس خیر کی روشنی ہمارے اپنے رویوں میں بھی جھلکنی چاہیے۔
مثبت سوچ انسان کو نرم بناتی ہے، اور نرم دل والا انسان ہر ایک کے لیے بھلائی چاہتا ہے۔ وہ دوسروں پر تنقید میں وقت ضائع نہیں کرتا۔ نہ سامنے، نہ پیٹھ پیچھے۔ ایسے لوگوں کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے کی بجائے اُن کی خوبیوں کو اُجاگر کرتے ہیں۔ ان کی توجہ اصلاح پر ہوتی ہے، رسوائی پر نہیں۔
الحمد للہ، ہمارے معاشرے میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اپنے اپنے طریقے سے خیر پھیلا رہے ہیں۔ کوئی علم دے کر، کوئی اخلاق سے، کوئی خاموشی سے، اور کوئی محبت سے۔ ہر ایک کا انداز الگ، مگر نیت ایک: بہتری۔
ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر ہم واقعی خیر کے داعی ہیں، تو ہمیں سب سے پہلے خود پر کام کرنا ہوگا۔ خود کو نکھارنا، اپنی نیت درست رکھنا، اور دوسروں کے لیے آسانی پیدا کرنا — یہی اصل دین داری ہے۔
تو آئیے، آج سے ایک نیت کریں:
ہم سیکھیں گے، مگر اچھا سیکھیں گے۔
ہم سکھائیں گے، مگر کردار سے سکھائیں گے۔
اور ہم سوچیں گے، مگر مثبت اور خیر کے لیے۔
کیونکہ جو سب کے لیے بھلائی چاہتا ہے... وہ کبھی وقت ضائع نہیں کرتا۔ نہ تنقید میں، نہ نفرت میں۔
Congratulations, your post has been manually
upvoted from @steem-bingo trail
Thank you for joining us to play bingo.
STEEM-BINGO, a new game on Steem that rewards the player! 💰
How to join, read here
DEVELOPED BY XPILAR TEAM - @xpilar.witness