My landlord and I،Iam rent payer, Pakistan
السلام علیکم ،
اج کل کے شدید مہنگائی کے دور میں اکثر لوگ اپنا گھر نہیں بنا پاتے اور مجبورا کرائے کے گھر ہی ان کی رہائش گاہ ہوتے ہیں۔اسی طرح ہم بھی کرائے کے گھر میں تقریبا نو سال سے رہ رہے ہیں۔ان نو سالوں میں ہم نے تقریبا چھ گھر بدلے۔ان میں سے اکثر گھر تو اتنے اچھے تھے کہ ہمارا ان کو بدلنے کا بالکل بھی ارادہ نہیں تھا۔مگر مالک مکان نے ہم سے وہ گھر خالی کروایا۔کوئی گھر تو ہمیں کرایا دینے میں بھی اسان محسوس ہوتا تھا۔
اور کہیں پر بے شک کرایہ زیادہ ہو مگر وہ گھر بہت سہولت والا تھا۔مگر کس کسی گھر میں ایسا بھی ہوا کہ نہ مالک مکان اچھے ملے اور نہ ہی گھر اچھا تھا۔لہذا میں کرائے کے گھر میں رہنا کچھ خاص پسند نہیں کرتی مگر مجبوری کے تحت یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑتا ہے۔
مالک مکان کون ہوتا ہے
ایسے شخص جو کہ اپنی پراپرٹی بنائے اور اس میں کچھ حصہ بطور امدنی کرائے پر چڑھا دے وہ شخص میرے خیال میں مالک مکان کہلانے کے قابل ہوتا ہے۔اکثر لوگوں کا ظرف بہت بڑا ہوتا ہے اور وہ دوسروں کو اپنی پراپرٹی میں رہائش دے کر خوشی محسوس کرتے ہیں اور ان کا خیال رکھتے ہیں۔مگر کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنی پراپرٹی میں دوسرے لوگوں کو رہائش کے طور پر کرائے کے لیے اپنا مکان دے تو دیتے ہیں مگر ان کا ظرف اتنا بڑا نہیں ہوتا کہ وہ شراکت کو برداشت کر سکے اور نتیجہ تک مالک مکان اور کرائے دار کا ائے روز کسی نہ کسی بات پر جھگڑا ہوتا ہے۔
اپ کب تک کسی کے گھر کرائے دار کی حیثیت سے ٹھہرے ہیں؟کیا وہ جگہ سازگار تھی یا اپ نے انتظام کیا؟
ہم سب سے زیادہ دیر جن گھروں میں رہے وہ تین سال کا عرصہ ہے۔اور ان تین سالوں کے بعد ہمیں گھر بدلنا پڑا۔یہ دونوں ان گھروں میں شامل ہیں جہاں ہمارا بہت اچھا وقت گزرا۔اور ہماری بالکل بھی چاہت نہیں تھی کہ ہم گھر بدلیں۔مگر مالک مکان کے اصرار پر گھر خالی کرنا پڑا۔
ہاں ایک مکان ایسا بھی تھا جہاں ہم محض ایک سال ہی رہ سکے اور ہمیں مجبورا گھر بدلنا پڑا۔جب کہ وہ گھر ہماری خواہشوں کے مطابق تھا۔اور اس گھر کو ہم نے بہت چاہت سے سجایا۔میرا اور میرے بچوں کا وہاں پہ بہت دل لگا۔ہماری خواہش تھی کہ ہم اس گھر کو اس گھر کو نہ چھوڑیں۔بلکہ اگر ہماری قسمت میں ہوتا تو ہم اس گھر کو خریدنے کی کوشش کرتے۔کیونکہ مالک مکان وہ گھر بیچنا چاہتا تھا۔مگر ہمارے پاس اتنا سرمایہ نہیں تھا کہ ہم وہ گھر خرید سکتے ہیں لہذا مجبورا نہ ہمیں وہ گھر کرائے دار کی حیثیت سے چھوڑنا پڑا۔
کیا اپ کے خیال میں اپنے مالک مکان کے ساتھ ایک ہی کمپاؤنڈ میں رہنا دانشمندی ہے؟
میں نے ان نو سالوں میں جتنے بھی گھر بدلی ان میں یہی ایک چیز نوٹس کی کہ اگر مالک مکان ساتھ رہیں تو کرائے دار کے ساتھ ان کی کچھ خاص انڈرسٹینڈنگ نہیں ہو پاتی۔اور ائے روز کسی نہ کسی بات پر اپس میں بحث تکرار چلتی رہتی ہے۔جبکہ اگر مالک مکان دوسرے گھر میں ہوں تو وہاں پر بہت سہولت رہتی ہے۔اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مالک مکان کبھی کبھی اپ کے گھر اتا ہے اور محض مہمانوں کی طرح بیٹھ کر کرایہ وصول کرتا ہے اور خاطرداری کروا کے واپس چلا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ میں مالک مکان اور کرائے دار کا ایک ہی کمپاؤنڈ میں رہنا پسند نہیں کرتی۔ہم نے نو سال جو کرائے کے گھر میں گزارے ہیں وہ محض اس وجہ سے بھی تکلیف د تھے کہ وہاں پر مالک مکان ہمارے ساتھ رہا کرتے تھے۔اور اکثر ہمارے گھریلو معاملات میں بھی دخل اندازی کیا کرتے تھے۔کہا جاتا ہے کہ چوٹی کو بھی دباؤ تو وہ کاٹ لیتی ہے تو یہ تو انسانی خاندان کا مسئلہ تھا۔کیونکہ انسان اپنے گھر میں دوسرے شخص کے دخل اندازی برداشت نہیں کرتا۔مگر اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ مصلحت کے تحت مالک مکان کی تنقید کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
میرے بچے اکثر مجھ سے یوں ہی خفا ہو جاتی ہے کہ میں مالک مکان تو کیا ان کے بچوں کی بھی زیادتیاں برداشت کر لیتی ہوں کیونکہ میری بالکل بھی خواہش نہیں ہوتی کہ مالک مکان کے ساتھ بحث کلامی کروں۔اور جو وقت خاموشی سے گزر سکتا ہے اس میں بدمزگی پیدا کروں۔مگر تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے میں اگر اس چیز میں کوشش کرتی ہوں تو میرے گھر والے اس چیز کے بالکل خلاف ہیں اور میرے شوہر خاص طور سے اس چیز کا بالکل بھی لحاظ نہیں کرتے اور جب انہیں مالک مکان کی کوئی بات ناگوار گزرتی ہے تو وہ ان کے ساتھ دو لوگ بات کیا کرتے ہیں جس کی وجہ سے بدبزگی ہو جاتی ہے۔
کیا اپ کے خیال میں کرائے دار کو مالک مکان پر اپنی ذمہ داری سے غفلت برتنے پر مقدمہ کرنے کا حق ہے؟
جیسا کہ میں اوپر بیان کر چکی ہوں کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ جہاں تک ہو سکے معاملہ فہمی سے کام نمٹادیا جائے۔اسی لیے میری کوشش اور خواہش ہوتی ہے کہ کوئی بدمزگی نہ ہو اور مقدمہ کرنے کی نوبت نہ ائے۔میں اکثر مالک مکان کی ناحق باتوں کو بھی برداشت کر لیتی ہوں یہی وجہ ہوتی ہے کہ جو وقت ہم ان کے گھر میں گزار رہے ہیں سکون سے گزر جائے۔
مگر میرے گھر والوں کو میرا یہ رویہ ناپسند ہے اور جب بھی کوئی بات ناگوار گزرے تو اس کے خلاف ایکشن لینے کو جائز سمجھتے ہیں اور مالک مکان کی زیادتیوں کو برداشت کرنا بے وقوفی سمجھتے ہیں۔میرے گھر والوں کی خواہش ہوتی ہے کہ جہاں ہم صحیح ہیں وہاں پر ہمیں دبنے کی کوئی ضرورت نہیں اور جہاں مالک مکان صحیح ہے وہاں ہی خاموشی اختیار کرنی چاہیے۔
میں نہیں چاہتی کہ کہیں بھی بدبزگی پیدا ہو اور مالک مکان کو اس کی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا ہو کیونکہ میری اپنی خواہش ہے کہ اللہ تعالی مجھے اپنے گھر کا مالک بنائے اور میں کرائے پر اپنا گھر دوں تو بہترین مالک مکان بن کے دکھاؤں اور میرا کرایہ دار مجھ سے ناراض نہ ہو۔
جا رہی ہوں بس میں اس مقابلے میں اپنے کو ساتھیوں کو بھی شرکت کی دعوت دیتی ہوں
Terimakasih temanku atas undangannya semoga anda beruntung ya dan sukses selalu buat anda temanku 🤲🌹
JazakAllah